جادوگر اور کسان

کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا۔ وہ بہت نیک اور بہت اچھا تھا۔ اس کی کل کائنات اس کی تھوڑی سی زمین تھی یا پھر ایک بیوی اور دو بچے۔ بچوں میں ایک لڑکی تھی

کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا۔ وہ بہت نیک اور بہت اچھا تھا۔ اس کی کل کائنات اس کی تھوڑی سی زمین تھی یا پھر ایک بیوی اور دو بچے۔ بچوں میں ایک لڑکی تھی چار پانچ سال کی لڑکی، لڑکا سات آٹھ برس کا۔  بچے بڑے اچھے اور دوسرے بچوں کی نسبت کم شرارتی تھے۔ جہاں اس کی چھوٹی سی زمین تھی تھی اسی کے قریب ایک سڑک تھی اور سڑک کی دوسری جانب ایک جادوگر  رہتا تھا۔ کسان اور جادوگر کی کی آپس میں بہت گہری دوستی تھی لیکن نہ جانے کس بات پر دونوں کی 
دوستی دشمنی میں بدل گئیں۔ 

جادوگر نے کسان ان سے کہا کہ اب نہ وہ اس کے گھر آئے گا اور نہ ہی اپنے گھر کسی کے آنے جانے کو پسند کرے گا اور ہاں یاد رکھو اگر سڑک کے اس پار اس کا کوئی بچائے گا تو وہ سخت سزا دے گا۔ 
کسان نے یہ بات اپنے بیوی کو بتا دی اور بچوں کو  اچھا طرح سمجھا دیا کہ وہ کبھی سڑک کے اس پر نہ جائیں کیونکہ جادوگر ان کا دشمن ہوگیا ہے اور جادوگر کا کیا بھروسہ کیا کر گزرے۔ بچے والدین کی بات کو اچھی طرح سمجھ گئے اور اس طرح نہ جانے کا عہد کر لیا لیکن ہوا یوں کے ایک شام تتلیوں کا پیچھا کرتے ہیں کرتے ہوئے کسان کی بچی سڑک کے اس پار جانکلی۔ جوں ہی بچی نے سڑک پار کی جادو گر نے فوراً ہی اس کو پکڑ لیا اور گھر لے گیا اور اس پر جادو منتر پڑھ کر زور سے پھونک ماری تو وہ ایک چھوٹا سا گلاب کا پھول بن گئی۔ 
جادوگر نے اسے ایک دھاگے میں باندھ کر صحن میں تنی للگنی سے لٹکا دیا (سلگنی اسے کہتے ہیں جو تار یا رسی کی مدد سے صحن یا کھلی جگہ پر کپڑے سکھانے کے لیے جانی جاتی ہے) 
جب رات کا اندھیرا چھا گیا اور کسان کی بیٹی گھر نہ لوٹی تو ان کو بڑی پریشانی ہوئی اور وہ سمجھ گیا کہ ہو نہ ہو بچی سڑک کے اس پر چلی گئی ہو گی  اور جادوگر نے اسے پکڑ لیا ہوگا۔ گھر میں کہرام مچ گیا مگر اب کیا کیا جا سکتا تھا ۔ دونوں میاں بیوی ترکیب سوچنے لگے کہ اب کیا کریں۔  پریشانی اور غم کی وجہ سے انہیں نیند نہیں آ رہی تھی۔ 
بچی کا بھائی بھی بہت بے چین تھا ۔ معلوم نہیں رات کے کس پہر میں ماں باپ کو نیند نے آ لیا لیکن بھائی ساری رات نہ سو سکا۔ کیوں کہ اسے اپنی بہن بہت زیادہ  یاد رہی تھی۔  جب رات ڈھلی تو اپنے بستر سے اٹھا اس نے دیکھا کہ اس کے ماں باپ سو رہے ہیں تو اس نے سوچا انہیں اٹھائے گا لیکن پھر سوچا کہ جو کچھ وہ کرنا چاہتا ہے والدین اسے کرنے نہ دیں گے ۔ تو وہ انہیں اٹھائے بغیر گھر سے نکلا۔  وہ چاہتا تھا کہ وہ جادوگر کے گھر چپکے سے داخل ہوکر اپنی بہن کو وہاں سے لے آئے ۔  کیوں کہ جادوگر نے اسے جادو کے زور سے پھول بنا دیا ہے۔  وہ اپنے پروگرام کے مطابق گھر داخل ہوا لیکن جیسے ہی وہ جادوگر کے گھر میں داخل ہوا ، جادوگر کا نے اسے بھی کالے منتر کے ذریعے ویسا ہی گلاب کا پھول بنا کر الگنی سے لٹکا دیا۔  دونوں پھول بغیر کسی فرق کے ایک ہی جیسے تھے۔ ان میں کوئی فرق نہیں تھا۔ 
جب کسان اور اس کی بیوی کی آنکھ کھلی تو انہوں نے اپنے بچے کو بھی بستر پر نہ پا کر سمجھ لیا کہ نہ ہو وہ بہن کی تلاش میں جادوگر کے ہاتھ لگ گیا ہوگا۔ اب دونوں سے نہ رہا گیا اور غم سے نڈھال ہوکر جادوگر کے پاس پہنچے۔ اور فریاد کی کہ وہ بچوں کا قصور معاف کر دے اور انہیں رہا کر دے۔ نہ معلوم ان کی فریاد اور آہ زاری میں کیا تھا کہ جادوگر اپنے صحن میں لے گیا اور کہنے لگا یہ رہے تمہارے بچے۔ میں نے جادو سے انھیں گلاب کا پھول بنا دیا ہے۔  میں انھیں دوبارہ انسان بھی بنا سکتا ہوں۔ لیکن میری ایک شرط ہے۔ وہ یہ ہے کہ تم یہ بتا دو کہ ان میں سے لڑکی کون ہے اور لڑکا کون سا۔ لیکن یاد رکھو کہ اگر تمہارا جواب غلط ہوا تو  میرے علم کے ذریعہ سے کبھی بھی انسان نہیں بن سکیں گے۔ 
یہ سن کر ماں کے حالات تو غیر ہوگئی لیکن کسان نے ذرا سنبھل کر جادوگر سے عہد کیا کہ وہ جیسا کہہ رہا ہے وہ ایسا ہی کرے گا۔ جادوگر نے کہا کہ تمام سے رہو کھڑا ہے جیسے ہی اس نے کال نبھانے کا وعدہ کیا کسان نے ایک پھول کی طرف اشارہ کرکے کہا یہ لڑکی ہے اور دوسرے پھل کی جانب اشارہ کر کے کہا یہ لڑکا ہے ماں کا کلیجہ خوف کے مارے منہ کو آنے لگا کہ نہ جانے یہ درست بھی ہے کہ نہیں نہیں البتہ جادوگر کی آنکھیں پھٹی رہ گئی کہ وہ قول دے چکا تھا اس لیے اس نے انہیں انسان میں تبدیل کر دیا۔ میاں بیوی خوشی خوشی اپنے بچوں کو گھر لے آئے۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ آخر کسان نے اس قدر اعتماد کے ساتھ یہ کیسے کہا کہ فلاں پھول لڑکی اور فلاں پھول لڑکا ہے جبکہ سوال زندگی اور موت کا تھا اور وہ بھی اپنی سگی اولاد کی۔ ہے نہ بڑے حیرت کی بات۔  
(لڑکی چونکہ رات کو پھول بنی تھی اس لیے رات کے وقت اس پر شبنم کے قطرے گرے تھے جو صبح کو بھی نظر آ رہے تھے)

تبصرے

نام

ابن انشاء ، آپ سے کیا پرداہ,1,ادبی کہانی,12,اردو شاعری,1,اردو غزل,1,اردو کہانی,19,اسلامی واقعات,2,بچوں کی کہانیاں,9,طنز و مزاح,1,محسن نقوی,1,
rtl
item
مرشد جی: جادوگر اور کسان
جادوگر اور کسان
کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا۔ وہ بہت نیک اور بہت اچھا تھا۔ اس کی کل کائنات اس کی تھوڑی سی زمین تھی یا پھر ایک بیوی اور دو بچے۔ بچوں میں ایک لڑکی تھی
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEg6KpWAgVWOvZ2bmL6yfxOC7HTZKk7DBrvxQ_LfvxfVuGfzzpgrzSjJZQUEw-IXm3ng925B7BPl2dUD7mHehc5fTiXtvmZ3ilXhFZ2paUt-vVu60Z2ksZFHFAh-6jZhR4eEb5TvEZlWRI8/s320/Jadogar+aur+kisan.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEg6KpWAgVWOvZ2bmL6yfxOC7HTZKk7DBrvxQ_LfvxfVuGfzzpgrzSjJZQUEw-IXm3ng925B7BPl2dUD7mHehc5fTiXtvmZ3ilXhFZ2paUt-vVu60Z2ksZFHFAh-6jZhR4eEb5TvEZlWRI8/s72-c/Jadogar+aur+kisan.jpg
مرشد جی
https://murshidjee.blogspot.com/2020/01/jadogar-aur-kisan.html
https://murshidjee.blogspot.com/
https://murshidjee.blogspot.com/
https://murshidjee.blogspot.com/2020/01/jadogar-aur-kisan.html
true
2539194913271609275
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts تمام تحریرں Readmore Reply Cancel reply Delete By مرکزی صفحہ PAGES POSTS View All مزید تحریرں عنوان ARCHIVE تلاش ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content